میرا نام محمد رؤف اکرم ہے۔ میرا تعلق ضلع پاکپتن شریف، صوبہ پنجاب، پاکستان سے ہے۔ میں ایک ٹیلی کام انجینئر ، سرٹیفائیڈ پراجیکٹ مینیجمنٹ پروفیشنل، ویب ڈیویلپر (ورڈ پریس اور ای کامرس) اور سرچ انجن آپٹمائزیشن اسپیشلسٹ ہوں۔ میں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز ایک استاد کے طور پر کیا، پھر کچھ عرصہ دیوان فاروق سپننگ ملز پھولنگر میں الیکٹرونکس انجینئر کے طور پر کام کیا۔
جون ۲۰۰۵ سے اپریل ۲۰۱۵ تک میں نے ٹیلی کمیونیکیشن کے میدان میں کام کیا۔ یہ دس سال کا عرصہ میری زندگی کا سنہری دور تھا۔اس دوران مجھے پاکستان، جزائر فجی، اور جزائر ٹونگا میں مختلف پراجیکٹس پر کام کرنے کا موقع ملا۔ یہاں کچھ قسمت اور کچھ حالات کے بھنور نے ایسا آن گھیرا کہ زندگی کا رُخ ہی بدل گیا. ایک شعر یاد آ گیا جانے مناسب ہے یا نہیں۔
آ جاؤ گے حالات کی زد پر جو کسی دن
ہو جائے گا معلوم خدا ہے کہ نہیں ہے
سال ۲۰۱۶ سے میں ایک فری لانسر، ویب ڈیویلپر، اور سرچ انجن آپٹمائزیشن اسپیشلسٹ کے طور پر کام کر رہا ہوں۔ میں نے اپنی ایک چھوٹی سی کمپنی بھی بنائی جو کئی ممالک میں صارفین کو مختلف ویب سروسز فراہم کرتی ہے۔
مجھے مختلف موضوعات پر تحقیق کرنے کا شوق ہے۔ میں نے یہ مشاہدہ کیا کہ پاکستان میں بہت کم لوگ اردو زبان میں بلاگنگ کرتے ہیں بلکہ صرف ایک اچھا ذاتی بلاگ میری نظروں سے گزرا ہے۔ تو میں نے سوچا کہ کیونکہ میں اردو میں اپنا بلاگ بنا کر اپنے خیالات اور تجربات کو دوسروں سے بانٹوں۔
میں کوئی بہت اچھا لکھاری نہیں ہوں بس آسان اردو زبان میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کاسوچا ہے۔ خاص طور پر جس طرح سیاستدانوں اور سرکاری افسران کی نااہلیوں اور شاہ خرچیوں نے زندگی کو مشکل بنا دیا ہے تو شائد اسی طریقے سے دل کی کچھ بھڑاس نکل سکے۔ دوسرا اپنے کام، علم اور تجربات دوسروں میں بانٹنے سے کسی کا بھلا ہو سکے۔ میرے ایک استاد کا کہنا تھا کہ:
شائد اسی طرح اردو زبان سے ہمارا ناطہ کچھ بہتر ہو سکے جو نوکری کے جھمیلوں اور روزگارِ زندگی کے چکر میں کچھ مدہم پڑتا نظر آتا تھا۔ جہاں کچھ لوگ میرے خیالات سے اتفاق کریں گے وہیں کچھ لوگ مخالفت بھی کریں گے۔ دونوں طرح سے مجھے اور دوسرے پڑھنے والوں کو کچھ نیا سیکھنے کو ملے گا ، کیونکہ علم کی طلب تو کبھی ختم نہیں ہوتی۔
اللہ ہمیں اور پاکستان کو خوشحال بنائے اور ہمیں اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ آمین
دعاؤں کا طلبگار
محمد رؤف اکرم